Top Mobile Ad
×

+923099878757 Customer Support

Plan for good cultivation of corn crop / بہترین پیداواری منصوبہ براۓ مکئی

Importance / اہمیت

ہمارے ہاں گندم اور چاول کے بعد کی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہونے والی اہم غذائی فصل ہے ۔ پاکستان میں مکئی کا زیادہ تر حصہ مرغیوں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے ۔ اسکے علاوہ یہ انسانی خوراک کے طور پر بھی مختلف طریقوں سے استعمال ہوتی ہے۔ یہ پاکستان کے کئی حصوں خصوصاً شمال مغربی پہاڑی علاقوں کے باشندوں کی خوراک کا اہم حصہ ہے۔ اس سے نشاستہ ، خوردنی تیل ، گلوکوز ، کسٹرڈ، جیلی اور کارن فلیکس وغیرہ بھی تیار کئے جاتے ہیں مکئی سے مختلف مصنوعات بنانے والی فیکٹریاں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، رحیم یارخان اور راولپنڈی میں واقع ہیں۔ گذشتہ سالوں میں ترقی دادہ ہائبرڈ اقسام کی ترویج اور بہتر پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے مکئی کے رقبہ اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ سفارش کردہ پیداواری ٹیکنالوجی کو بروۓ کار لا کر اور اعلی اقسام کی کاشت سے مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں مزید بہتری لائی جاسکتی ہے ۔

Crop arrangement and corn cultivation / ÙØµÙ„ÙˆÚº Ú©ÛŒ ترتیب اور مکئی Ú©ÛŒ کاشت

مکئی کی سال میں دوفصلیں بہار اور خریف میں کاشت کی جاتی ہیں ۔ تھوڑے عرصے کی فصل ہونے کی بنا پر اسے فصلوں کی ترتیب میں با آسانی شامل کیا جاسکتا ہے۔ آبپاش علاقوں میں کاشتکار اپنے حالات کو مدنظر رکھتے ہوۓ آگے درج فصلوں کی ترتیب سے استفادہ کر سکتے ہیں مکئی کی بہاریہ فصل کو لمبے دنوں کی وجہ سے زیادہ روشنی اور مناسب درجہ حرارت میسر رہتا ہے جو فصل کی اچھی نشو ونما کے لئے فائدہ مند ہے ۔اس وجہ سے اس کی فی ایکڑ پیداوار خریف کاشتہ فصل کی نسبت تقریبا 20 تا 25 فی صد زیادہ ہوتی ہے۔ کاشتکاروں سے گزارش ہے کہ مکئی کے زیر کاشت کھیت بدلتے رہیں تا کہ فصل بیماریوں سے کم متاثر ہو۔

one year crop arrangement / ایک سالہ فصلی ترتیب

خریف مکئی ۔ گندم

آلو ۔ بہار یہ مکٸ

خریف مکئی۔ برسیم

دھان (موٹی اقسام) ۔ آلو۔ بہار یہ مکٸ

خریف مکٸ ۔ آلو ۔ بہار یہ مکٸ

two year crop arrangement / دوسالہ فصلی ترتیب

خریف مکئی ۔ گندم ۔ خریف مکئی ۔ برسیم

خریف مکٸ ۔ گندم ۔ کپاس۔ برسیم

Types of Corn hybrid seed / مکئی کی ہائبرڈ اقسام

مکئی کی ہائبرڈ اقسام بہتر پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں کیونکہ ان کی چھلیاں آخری سرے تک دانوں سے بھری ہوئی ہوتی ہیں ، چھلیوں میں دانوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے نیز دانے موٹے اور وزنی ہوتے ہیں۔ ان اقسام کا قد درمیانہ، تنا اور جڑیں مضبوط ہوتی ہیں جس کی وجہ سے یہ زیادہ کھاد برداشت کر لیتی ہیں اور گر نے سے محفوظ رہتی ہیں۔

Essential requests for hybrid varieties / ÛØ§Ø¦Ø¨Ø±Úˆ اقسام سے متعلقہ ضروری گزارش

ان اقسام کے علاوہ مارکیٹ میں دستیاب بین الاقوامی اور قومی کمپنیوں کی تیار کردہ ہائبرڈ اقسام بھی کاشت کی جارہی ہیں ۔ کاشتکاروں سے گذارش ہے کہ سفارش کردہ اقسام رجسٹر ڈ فرموں کے رجسٹر ڈ ڈیلروں سے ہی خرید میں اور ان سے پکی رسید حاصل کریں نیز بوائی کے بعد بیچ والے خالی تھیلوں کو سنبھال کر رکھیں تا کہ کسی شکایت کی صورت میں کام آسکیں ۔

Seed Quantity per Acre / شرح بیج

شرح بیج 8 تا 10 کلوگرام فی ایکڑ رکھیں ۔ بیچ صاف ستھرا ، صحت مند ، خالص اور 90 فیصد سے زائد روئیدگی والا ہو نا چا ہیے ۔

Seed poisioning / بیج کوز ہر لگانا

ابتدائی مرحلے میں رس چوسنے والے کیڑوں خصوصاً کونپل کی مکھی کے حملہ سے بچاؤ اور فصل کو بیماریوں کے حملہ سے بچانے کے لئے بیج کو ایزوکسی سٹروبن+ کلوتھیانیڈن 62.5 فیصد بحساب 9 گرام فی کلوگرام بیج یا ایز و کسی سٹرو بن+کلوتھیا نیڈن + فلوڈی آکسی نل 72 فی صد بحساب 9 گرام فی کلو گرام بیج یاامیڈا کلوپرڈ + ٹیبو کونازول 37.25 فیصد بحساب 10 ملی لٹر فی کلوگرام بیج کو لگا کر کاشت کریں ۔

Time of cultivation / وقت کاشت

بہاریہ فصل کے لئے بہترین وقت کاشت آخر جنوری تا آخر فروری اور خریف کاشت کے لئے 15 جولائی تا 15 اگست ہے ۔ راولپنڈی کے پہاڑی علاقوں میں مکئی کی کاشت جولائی کے پہلے ہفتہ میں کریں ۔ بدلتے موسمی حالات کے تناظر میں مکئی کی خریف کی فصل کو قدرے لیٹ کاشت کیا جاسکتا ہے۔

Time of cultivation and important factors / ÙˆÙ‚ت کاشت اور اہم عوامل

موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر وقت کاشت میں تبدیلی کر لیں ۔

سینر بھٹوں کیلئے مکئی آ خر اگست تک کاشت کی جاسکتی ہے ۔

اٹک ، جہلم ، راولپنڈی اور گجرات کے بارانی علاقوں میں مکئی کی بوائی مون سون کے آغاز کے مطابق کریں ۔

بارانی اور پہاڑی علاقوں میں مکئی کے بعد آنے والی فصل کو مد نظر رکھتے ہوۓ اگیتی اقسام کو ان کے اگیتے پن کے تناسب سے کاشت کریں ۔

Land Selection / زمین کا انتخاب

بھاری میرا اور گہری زرخیز زمین جس میں نامیاتی مادہ کی مقدار بہتر ہو اور پانی جذب کر نےکی صلاحیت اچھی ہو مکئی کی کاشت کے لئے نہایت موزوں ہے۔ ریتلی سیم زدہ اور کلراٹھی زمین اس کی کاشت کے لئے موزوں نہیں۔

Preaparation of land / زمین کی تیاری

فصل کے اچھے اگاؤ اور بڑھوتری کے لئے کھیت کا اچھا تیار ہونا بہت ضروری ہے ۔اگر زمین میں سخت تہہ موجود ہوتو اسے توڑ لیا جاۓ ۔ اس مقصد کے لئے گہرا ہل چلائیں۔ پہلی مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلائیں ۔ اگر ممکن ہو تو زیادہ بہتر ہے کہ مٹی پلٹنے والا ہل کاشت سے ایک تا ڈیڑھ مہینہ پہلے چلائیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ کھیت کی ہمواری کا خصوصی اہتمام کر یں ۔ زیادہ بہتر ہے کہ لیزر لینڈ لیولر سے زمین ہموار کریں ۔ زمین کی بہتر تیاری کے لئے تین تا چار مرتبہ ہل اور سہا گہ چلائیں ۔زمین میں اگر سابق فصل کے مدھ یاڈھیلے ہوں تو روٹا ویٹر چلا کر انھیں باریک کر لیں ۔

Different ways of cultivation / طریقہ کاشت

Way of Cultivation / طریقہ کاشت

مکئی کی کاشت درج ذیل طریقوں سے کامیابی سے کی جاسکتی ہے ۔

وٹوں پر کاشت

آبپاش علاقوں میں مکئی کی کاشت کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اڑھائی فٹ کے باہمی فاصلہ پر شرقاً غرباً وٹیں بنائی جائیں اور ہلکا پانی لگانے کے فوراً بعد ریز پہنچنے سے پہلے پہلے وٹوں کی ڈھلوان پر ایک ایک بیج کا چوکا کر دیں۔ بہاریہ کاشت میں وٹوں کی جنوبی سمت ( صبح سے شام تک دھوپ پڑنے سے بیج جلدی اگتا ہے) اور خریف کاشت میں شمالی سمت ( دھوپ کم پڑنے سے نمی زیادہ دیر برقرار رہتی ہے اور اگاؤ اچھا ہوتا ہے) پر چوکا لگائیں ۔ بہاریہ مکٸ میں ہائیر ڈاقسام کو 6 انچ اور عام اقسام کو 7 تا 8 انچ کے فاصلہ پر کاشت کریں اور خریف کاشت میں ہائیر ڈ اقسام کو 7 انچ کے فاصلہ پر جبکہ عام اقسام کو 8 تا 9 انچ کے فاصلہ پر کاشت کریں ۔

 Ù¾Ù¹Ú‘یوں پر کاشت

آبپاش علاقوں میں کئی پڑ یوں پر بھی کاشت کی جاتی ہے ۔اس طریقہ کاشت میں مکئی کو ساڑھے تین فٹ کے باہمی فاصلہ پر بنائی گئی پٹڑیوں پر کاشت کیا جا تا ہے ۔ اس صورت میں مکئی کے بیج کا چوکا پٹڑیوں کی دونوں اطراف لگائیں ۔ بہاریہ مکئی میں ہائبرڈ اقسام کو 8 تا9 انچ اور عام اقسام کو 10 تا 11 انچ کے فاصلہ پر کاشت کریں اور خریف کاشت میں ہائبرڈ اقسام کو 10 انچ کے فاصلہ پر جبکہ عام اقسام کو 11 تا12 انچ کے فاصلہ پر کاشت کریں۔

قطاروں میں کاشت

اچھی پیداوار کے لیے بارانی علاقوں مکئی اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر ڈرل، پلانٹر ، پور یا کیرا سے کاشت کی جاتی ہے۔ فصل کا قد جب 4 تا6 انچ ہو جاۓ تو کمزور اور بیمار پودے نکال کر چھدرائی کریں۔ تھوڑے دنوں میں پک کر تیار ہونے والی اقسام میں پودوں کا باہمی فاصلہ 6 تا 7 انچ رکھیں ۔ دیر سے پکنے والی اقسام کے لیے پودوں کا درمیانی فاصلہ 7 تا 8 انچ رکھیں اور باقی پودے نکال دیں۔

پودوں کی سفارش کردہ فی ایکڑ تعداد

بھر پور پیداوار حاصل کرنے کے لئے پودوں کی فی ایکڑ سفارش کردہ تعداد کا پورا ہونا بے حد ضروری ہے۔لہذا کاشتکاروں سے گزارش ہے کہ مکئی کے پودوں کی تعداد کو پورا کریں ۔

بہار یہ اورخریف کاشت میں مکئی کے پودوں کی فی ایکڑ مطلوبہ تعداد

Instructions about Irrigation / آبپاشی سے متعلق ہدایات

آبپاشی سے متعلق ہدایات

ہموار کھیت میں کاشتہ فصل کو پہلی آبپاشی اگاؤ کے 10 تا 12 دن بعد جبکہ وٹوں پر کاشتہ فصل کو اگاؤ تک وتر میں رکھیں ۔

پھول آنے عمل زیرگی اور دانے کی دودھیا حالت میں فصل کوسوکا نہ آنے دیں ۔

شدید گرمی میں آبپاشی کا وقفہ کم کردیں اور درجہ حرارت میں کمی ہونے پر یہ وقفہ بڑھادیں ۔

بارش کے بعد فالتو پانی فوراً کھیت سے نکال دیں۔

عمل زیرگی کے دوران فصل کوسوکا نہ لگنے دیں۔ پانی کی کمی کی صورت میں ہاف اریگیشن لگائیں یعنی ایک کھیلی چھوڑ کر دوسری میں پانی لگائیں۔ یہ عمل صرف وٹوں پر کاشی فصل میں کیا جاسکتا ہے ۔ پٹریوں پر کاشتہ فصل میں ہر کھیلی کو سیراب کرنا ضروری ہے۔

جڑی بوٹیوں کا انسداد

فصل Ú©ÛŒ بھر پور پیداوار Ú©Û’ حصول Ú©Û’ لئے جڑی بوٹیوں Ú©ÛŒ تلفی انتہائی ضروری ہے Û” ایک اندازے Ú©Û’ مطابق بعض صورتوں میں جڑی بوٹیوں Ú©ÛŒ وجہ سے مکئی Ú©ÛŒ پیداوار 30 تا 50 فیصد تک Ú©Ù… ہوسکتی ہے Û” چھوٹے پیمانے پر کاشتہ فصل میں جڑی بوٹیوں Ú©Û’ انسداد Ú©Û’ لئے Ú¯ÙˆÚˆÛŒ بھی Ú©ÛŒ جاسکتی ہے۔ کیمیائی انسداد Ú©Û’ لئے بوائی Ú©Û’ وقت ایٹرازین +ایس میٹولا کلور 720 ایس سی بحساب 800 ملی لٹر یا اگاؤ Ú©Û’ بعد ایک ماہ Ú©Û’ اندر اندر میزوٹرائی اون  + ایٹرازین  48 ایس سی بحساب 650 ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کر یں Û” اگر ڈیلا کنٹرول نہ ہو تو Ù…یزوٹرائی اون + Ø§ÛŒÙ¹Ø±Ø§Ø²ÛŒÙ† 48ایس سی بحساب 650 ملی لٹر فی ایکڑ دوسری مرتبہ بھی سپرے Ú©ÛŒ جاسکتی ہے۔

کیمیائی کھادوں کا استعمال

فصل کے لئے کھاد کی ضرورت کا اندازہ زمین کی بنیادی زرخیزی کلراٹھاپن ، اس کی قسم اور نوعیت ، دستیاب پانی کی کوالٹی مختلف فصلوں کی کثرت کاشت اور پچھلی فصل کی بنا پر کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے لئے زمین کا لیبارٹری تجزیہ کروائیں اور سفارش کردہ کھادوں کا استعمال کریں میٹھی مکئی ( Sweet Com )اور پھلے بنانے والی مکئی (Pop Corn) کے لئے کھادیں عام اقسام کے لئے دی گئی شرح کے مطابق استعمال کریں ۔

کھادوں کے استعمال سے متعلق ہدایات

بوائی سے ایک ماہ قبل گوبر Ú©ÛŒ Ú¯Ù„ÛŒ سڑی کھاد بحساب 9 تا 12 ٹن (3 سے 4 ٹرالی ) فی ایکڑ ڈالیں۔ 

بوائی کے وقت ڈالی جانے والی کھاد کھیلیاں بنانے سے قبل ڈالیں ۔

بارانی علاقوں میں سفارش کردہ کھاد کی ساری مقدار بوائی کے وقت ڈالیں ۔

زنک اور بوران کا استعمال

مکئی Ú©ÛŒ فصل میں %21 زنک سلفیٹ  بحساب 10 کلوگرام یا % 33 Ø²Ù†Ú© سلفیٹ بحساب 6 کلوگرام جبکہ بوریکس ( 11 فیصد بوران  ) بحساب 3 کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں یا ان Ú©Û’ متبادل کوئی دوسرا مرکب استعمال کریں۔

غذائی عناصر کی کمی کی علامات

نائٹروجن

نائٹروجن کی کمی کی صورت میں پودوں کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور پتوں کا رنگ پیلا ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔ زیادہ کمی کی صورت میں پرانے پتے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور بعد میں یہ علامات نئے پتوں پر نظر آتی ہیں ۔ پتے میں پیلاہٹ اس کے نوکدار سرے سے شروع ہوکر چوڑے حصے کی طرف جاتی ہے۔ بعد میں پتے بھورے رنگ کے ہو جاتے ہیں ۔

فاسفورس

پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے، جڑوں کا نظام کمزوررہ جاتا ہے، پتوں کے نوکدار سرے ارغوانی رنگ کے ہو جاتے ہیں اور پتہ گہراسبر نظر آتا ہے۔

پوٹاش

شروع میں پوٹاش کی کمی کی صورت میں پتوں پر سفید نشان پڑ جاتے ہیں جو بعد میں بھورے ہو جاتے ہیں ۔

 

مکئی کی اہم بیماریوں کا انسداد

 

(Seed and Seedling diseases) بیج اور نوزائیدہ پودوں Ú©Û’ امراض 

اس بیماری کی وجہ سے بیج یا تو زمین میں اگنے کے بعد باہر نکلتا ہی نہیں یا اگنے کے بعد اس کا سائز 3 تا 9 انچ ہو کر مر جا کر ختم ہو جا تا ہے ۔ زمین میں موجود مختلف قسم کی فنجائی ( پھپھوندی ) اس بیماری کا سبب بنتی ہیں ۔

طریقہ انسداد

بیچ کو سفارش کر دہ پھپھوندی کش زہر لگا کر کاشت کرنے سے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔

تنے کی سڑن (Stalk Rot)

مکئی کے تنے کی سڑن ایک عام پائی جانے والی خطر ناک بیماری ہے ۔ پودوں کا گلنا سڑنا عام طور پر نیچے سے دوسری پور پر شروع ہوتا ہے۔ بیماری سے متاثرہ حصہ سے خاص قسم کی بو آتی ہے ۔ بیماری کی شدت سے پتے پیلے ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور پھر سوکھ جاتے ہیں ۔ پودے متاثرہ پور سے گل سڑ کر زمین پر گر جاتے ہیں ۔اس بیماری میں اگر پودا زمین بوس نہ ہوتو چھلیاں نیچے کی جانب لٹک جاتی ہیں اور دانے چھوٹے اور پچکے ہوۓ رہ جاتے ہیں جس سے پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہو جاتی ہے مکئی کے تنے کی سڑن کی وجوہات مختلف پھوندیاں اور بیکٹیریا ہیں۔

  (Erwinia crysanthamae) ایرویناکرائی سینتھی Ù…ÛŒ

 (Macrophomina phaseolina) میکروفومینافیزی اولینا

(Cephalosporium maydis) سیفالوسپوریم میڈس

طریقہ انسداد

تنے Ú©ÛŒ سڑن Ú©Û’ خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کر یں۔ کھیت Ú©ÛŒ زرخیزی کومتوازن رکھیں اور خصوصی طور پر زمین میں پوٹاش Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ نہ ہونے دیں۔ 

بیج کو سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر لگا کر کاشت کریں ۔

مکئی کی فصل برداشت کرنے کے بعد باقیات کو جلد از جلد تلف کر دیں۔ پودے سے پودے اور کھیلیوں کا باہمی فاصلہ سفارش کردہ رکھیں ۔ فصل کو پانی ضرورت کے مطابق لگائیں اور بارشوں کا زائد پانی کھیت سے فوری نکال دیں ۔

بڑھوتری کے کسی بھی مرحلے پر متاثرہ پودوں کو جڑوں سمیت نکال کر تلف کر دیں ۔

 (Smut of maize) کانگیاری

مکئی کی کانگیاری کی بیماری اسٹی لاگو میڈس (Ustilago maydis) نامی پھپھوندی کے حملہ آور ہونے سے وقوع پذیر ہوتی ہے ۔ یہ شمالی علاقہ جات میں مکئی کی ایک خطرناک بیماری ہے ۔

(Symptoms) بیماری کی علامات

حملہ آور پھپھوندی متاثرہ پودوں پر سفید یا سیاہی مائل ابھار (galls) بنا دیتی ہے۔ ابھار (galls) نر حصے پتوں اور کونپلوں پر بھی نمودار ہوتے ہیں ۔ابھاروں کے پکنے پر ان کے اوپر کی جھلی پھٹ جاتی ہے اور اندر سے پھپھوندی کے پتوں (Spores) پر مشتمل سیاہ رنگ کا پاؤڈر نمودار ہوتا ہے ۔ جب یہ ابھار بھٹے پر بنتے ہیں تو بھٹے میں دانے نہیں بنتے اور پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے ۔

 Ø·Ø±ÛŒÙ‚ہ انسداد

بیماری کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کی جائیں ۔ متاثر کھیتوں میں اگلے چند سالوں کے لئے مکئی کی فصل کاشت نہ کی جاۓ ۔ متاثر کھیتوں سے فصل کے بچے کھچے حصوں کو اکٹھا کر کے تلف کر دیا جاۓ ۔

بیج کو سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر لگا کر کاشت کر یں ۔

 (Leaf blight of maize) پتوں کا جھلساؤ

مکئی کے پتوں کے جھلساؤ کی ذمہ دار پھپھوندیوں میں قابل ذکر ہیلمن تھوسپوریم ٹرسی کم (Helminthosporium turcicum) اور ہیلمن تھوسپوریم میڈس (Helminthosporium maydis) ہیں ۔ یہ بیماری نہ صرف فصل کی پیداوار میں خاطر خواہ کمی کا باعث بنتی ہے بلکہ مویشیوں کے لئے بطور خوراک چارہ کی کوالٹی میں بھی کمی کا باعث بنتی ہے ۔

بیماری کی علامات

اس بیماری کی علامات پتوں پر چھوٹے ، بڑے بھورے اور سفیدی مائل دھبوں کی شکل میں نمودار ہوتی ہیں جو 6 انچ تک پتے کی لمبائی کے رخ پھیل سکتے ہیں ۔

طریقہ انسداد

بیماری Ú©Û’ خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں Û” Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ سال Ú©ÛŒ متاثر فصل Ú©ÛŒ باقیات Ú©Ùˆ تلف کریں Û” 

بیماری کے حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارنگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کا سپرے کریں۔

  (Ear and grain rot) مکئی Ú©Û’ بھٹوں Ú©ÛŒ سڑن

مکئی کے بھٹوں کی سڑن کی وجہ بہت سی پھپھوندیاں ہیں۔ جن میں

 ( Diplodia maydis) ڈپلوڈیامیڈس

(Fusarium sp) فیوزریم

(Nigrospora oryzaea) ٹائیگر وسپورا اورائزی

 (Penicillium sp) پینی سیلیئم

Aspergillus sp اسپر جیلس

 Ø§ÙˆØ± اسپر جیلس (.Aspergillus sp) قابل ذکر ہیں جوفصل Ú©ÛŒ پیداوار دانوں Ú©ÛŒ کوالٹی اور ان Ú©ÛŒ غذائی اہمیت Ú©Ùˆ Ú©Ù… کرتی ہیں Û” یہ بہاری تقریباً ہر کھیت میں Ú©Ù… Ùˆ بیش ملتی ہے اور اس سے ہونے والے پیداواری نقصانات Ú©ÛŒ شرح کا انحصار زیادہ تر بارشوں Ú©ÛŒ مقدار اور عرصے پر ہوتا ہے Û” اگر بھٹوں Ú©Û’ Ù¾Ú©Ù†Û’ Ú©Û’ دنوں میں بارشیں زیادہ ہوں تو سٹرن Ú©ÛŒ شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے Û” علاوہ ازیں بھٹوں Ú©Û’ اندر سوراخ کرنے والے حشرات ( کیڑے سنڈیاں ) اور کمزور تنے والی اقسام کا بارش اور ہواؤں سے گر پڑنا بھی بھٹوں Ú©ÛŒ سڑن میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں۔ مکئی Ú©Û’ وہ بھٹے جو پردوں میں ÚˆÚ¾Ú©Û’ رہتے ہیں بیماری سے Ú©Ù… متاثر ہوتے ہیں Û”

طریقہ انسداد

کمزور تنے اور بارشوں و ہواؤں سے گرنے والی اقسام کاشت نہ کریں ۔

مکئی کے بھٹوں کی سڑن کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں۔

کھیت کی زرخیزی کو مناسب مقدار میں کھاد ڈال کر متوازن رکھیں

بھٹوں کے اندر سوراخ کر کے گھنے والے کیڑوں کو سفارش کردہ کیڑے مارز ہر کا سپرے کر کے کنٹرول کریں

فصل کی برداشت کے بعد کھیت میں پڑے ہوۓ پودوں کے بچے ہوۓ حصوں کو تلف کر دیں۔

 

Prevention of harmful pests of maize crop / مکئی کی فصل کے نقصان دہ کیٹروں کا انسداد

مکئی کی فصل کے نقصان دہ کیٹروں کا انسداد

 

دیمک (Termite)

یہ کیڑا چیونٹی سے مشابہ، ہلکے زرد یا بھورے رنگ کا ہوتا ہے۔ بارانی اور ریتلے علاقوں میں اس کا مسئلہ زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تقریبا ہر جگہ پایا جانے والا سماجی کیڑا ہے ۔

نقصان

یہ کیڑا پودوں کے زیرزمین تنوں اور جڑوں پر زیادہ حملہ آور ہوتا ہے ۔ حملہ شدہ پودے سوکھ جانے کے بعد آسانی سے اکھاڑے جا سکتے ہیں ۔ شدید حملہ کی صورت میں پودے زمین پر گر جاتے ہیں ۔

طریقہ انسداد

گوبر کی کچی کھاد استعمال نہ کریں ۔ راؤنی کے وقت یا حملہ شروع ہوتے ہی فیپرونل 5 ایس سی بحساب 1 لٹر یا کلور پائری فاس 40 ایسی بحساب 1 تا 1.5 لٹر فی ایکڑ آبپاشی کے ساتھ استعمال کریں۔

(Shoot fly) کونپل کی مکھی

اس مکھی کی سنڈیاں فصل کو نقصان پہنچاتی ہیں ۔سنڈیاں پہلے سفید اور بعد میں ہلکے پیلے رنگ کی ہو جاتی ہیں ۔ان کا دوران زندگی تقریبا 12 دن کا ہوتا ہے۔ اس کا بالغ گھریلو مکھی سے ملتا جلتا مگر جسامت میں چھوٹا ہوتا ہے ۔

نقصان

یہ مکھی اُگتی ہوئی فصل پر حملہ کرتی ہے۔ اس کی سنڈ یاں کونپل میں داخل ہوکر نرم حصے کو کھاتی ہیں جس سے کونپل سوکھ جاتی ہے ۔ بہاریہ مکئی میں کونپل کی مکھی کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ پودے کے پتے آپس میں جڑ جاتے ہیں اور چھوٹے رہ جاتے ہیں میٹھی مکئی پرکونپل کی بھی نسبتاً زیادہ حملہ کرتی ہے اس لیے اس کے تدارک پر خصوصی توجہ دیں۔

طریقہ انسداد

بیچ Ú©Ùˆ درج ذیل میں سے کوئی ایک زہر لگا کر کاشت کر یں Û” 

کلوتھیانیڈن + ایزوکسی سٹروبن 62.5 فیصد ڈبلیو ایس بحساب 9 گرام فی کلو گرام ،امیڈا کلوپرڈ + ٹیبو کونازول  372.5 ایف ایس بحساب 10 ملی لٹر فی کلو گرام یا تھائیامیتھوگزام  70 ڈبلیوایس بحساب گرام فی کلوگرام، امیڈ اکلوپرڈ  70 ڈبلیوایس بحساب 5 گرام فی کلوگرام یا تھائیامیتھوگزام 350 ایف ایس بحساب 10 ملی لٹر فی کلوگرام بیج Ú©Ùˆ لگانے سے فصل ابتدائی 40 دن تک کونپل Ú©ÛŒ Ù…Ú©Ú¾ÛŒ Ú©Û’ حملے سے محفوظ رہتی ہے۔ حملہ Ú©ÛŒ صورت میں اگا Ùˆ مکمل ہونے پر اور دوسری مرتبہ 8 سے 10 دن Ú©Û’ وقفہ Ú©Û’ بعد Ø§Ù…یڈ اکلوپرڈ 200 ایس ایل بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ یا ØªÚ¾Ø§Ø¦ÛŒØ§Ù…یتھوگزام 25 ڈبلیو جی بحساب 24 گرام فی ایکڑ یا باٸی فینتھریں  10 ایسی بحساب 250 ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کریں Û”

 (Maize stom Borer) مکئی کا Ú¯Ú‘ وواں

پروانہ زرد بھورے رنگ کا ہوتا ہے ۔ اگلے پروں کا رنگ خا کی اور سیاہ دھبوں کی دوہری لائن باہر کے کناروں پر ہوتی ہے ۔ نر کے پچھلے پروں کا رنگ دھوئیں سے ملتا جلتا ہے ۔ مادہ کے پیٹ کے پچھلے حصہ پر بالوں کا گچھا ہوتا ہے جبکہ نر کے پیٹ کا پچھلا حصہ بالوں کے گچھے کے بغیر ہوتا ہے ۔

نقصان

سنڈیاں سواۓ جڑ کے تمام حصوں پر حملہ کرتی ہیں ۔ اگتی ہوئی فصل کی درمیانی کونپل میں داخل ہوکر سوراخ کرتی ہیں جس کی وجہ سے کونپل سوکھ جاتی ہے ۔ یہ سنڈی پتوں اور بعض اوقات چھلی پر بھی حملہ کرتی ہے ۔ موسمی مکٸ پرگڑووں کا حملہ بہاریہ مکٸ سے زیادہ ہوتا ہے۔ میٹھی مکئی پر تنے کا گڑ وواں نسبتاً زیادہ حملہ کرتا ہے اس لیے اس کے تدارک پر خصوصی توجہ دیں۔

طریقہ انسداد

فصل Ú©ÛŒ برداشت Ú©Û’ بعد Ù…ÚˆÚ¾ÙˆÚº Ú©Ùˆ کھیت سے نکال کر تلف کر دیں Û” 20 ٹرائیکوگراما کارڈ فی ایکڑ فصل Ú©Û’ شروع ہی سے لگائیں اور ہر 10 سے 15 دن Ú©Û’ بعد فصل Ú©Û’ زردانے بننے تک کارڈ ضرور تبدیل کرتے رہیں Û” بطور حفاظتی تد بیردانے دار زہر مثلًا کلورینٹرا نیلی پرول  200 ایس سی بحساب 100 ملی لٹر فی ایکڑ یا کلورینٹرا نیلی پرول  0.4 فیصد بی بحساب 6 کلو گرام فی ایکڑ یا فیر پنل 0.3 فیصد جی بحساب 8 کلوگرام فی ایکڑ یا Ú©Ù„ورینٹرا نیلی پرول + تھا یا ØªÚ¾Ø§Ø¦ÛŒØ§Ù…یتھوگزام 0.6 فیصد جی بحساب 4 کلوگرام فی ایکڑ پودے Ú©ÛŒ کونپل میں ڈالیں اور ضرورت Ú©Û’ مطابق اس عمل Ú©Ùˆ دہرائیں Û”

   (Jassid) چست تیلہ

یہ پھرتیلا کیڑا ایک جگہ سے دوسری جگہ تیزی سے حرکت کرتا ہے۔اس کا رنگ سبزی مائل ہوتا ہے اور سارا سال فعال رہتا ہے۔

نقصان

بالغ اور بچے دونوں ہی رس چوس کر پودے کو نقصان پہنچاتے ہیں جس کی وجہ سے پتوں پر سفید نشان بن جاتے ہیں ۔اس کیڑے کا حملہ بہاریہ مکٸ پر زیادہ ہوتا ہے۔شدید حملے کی

صورت میں پتے خشک ہو جاتے ہیں ۔

طریقہ انسداد

فصل پر حملہ Ú©ÛŒ صورت میں زرعی ماہرین Ú©ÛŒ سفارش کردہ زہر میں مثلًا ØªÚ¾Ø§Ø¦ÛŒØ§Ù…یتھوگزام 25 ڈبلیو جی بحساب 24 گرام فی ایکڑ یا کار بوسلفان  20 ایسی بحساب 500 ملی لٹر فی ایکڑ یا Ø§Ù…یڈ اکلوپرڈ 200 ایس ایل بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

 (Aphid) سست تیلہ

یہ کیڑا بہت چھوٹا اور سبز رنگ کا ہوتا ہے۔ یہ گچھوں کی شکل میں پودوں کے پتوں خاص طور پر سرے کے پتوں پر نظر آتا ہے ۔ نقصان اس کیڑے کے جسم سے خارج کردہ لیس دار میٹھے رس کی وجہ سے پتوں پر سیاہ الی لگ جاتی ہے جس سے پتوں کے خوراک بنانے کاعمل شدید متاثر ہوتا ہے اور اس کے علاوہ یہ زردانوں کو نقصان پہنچا تا ہے جس کی وجہ سے چھلیوں میں دانے بننے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔

طریقہ انسداد

فصل پر حملہ Ú©ÛŒ صورت میں زرعی ماہرین Ú©ÛŒ سفارش کردہ زہر میں مثلًا اسیٹا مپرڈ  20 ایس Ù¾ÛŒ بحساب 125 گرام فی ایکڑ یا Ú©Ø§Ø± بوسلفان 20 ایس سی بحساب 250 ملی لٹر فی ایکڑ یاامیڈ اکلوپرڈ 200 ایس ایل بحساب 200-250 ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کریں Û”

 (Cob Borer) امریکن سنڈی

سنڈی ابتدا میں گہری بھوری اور بعد میں مختلف رنگوں میں تبدیل ہو جاتی ہے ۔ لہذا محض رنگ کی بنیاد پر اس کی شناخت غلط بھی ہو سکتی ہے۔

نقصان

مادہ پروانے سلک اور بھور پر انڈے ، دیتے ہیں ۔ابتداء میں بھی سنڈیاں سلک اور نر پھول سے زردانوں کو کھاتی ہیں ۔سنڈی کا حملہ ٹیسل اور سلک نکلنے پر ہوتا ہے ۔سنڈیاں سلک کاٹ کر چھلی کے اندر داخل ہو جاتی ہیں اور دانوں کو نقصان پہنچاتی ہیں ۔

طریقہ انسداد

حملہ Ú©ÛŒ صورت میں زرعی ماہرین Ú©ÛŒ سفارش کردہ زہر میں مثلا سپائینوسیڈ 240 ایس سی بحساب 80 ملی لٹر فی ایکٹر یاکلورینٹرا نیلی پرول 200 ایس سی بحساب 50 ملی لٹر یا فلو بینڈ ا مائیڈ 480 ایس سی بحساب 50 ملی لٹر فی ایکڑ یالیمبڈا سائی ہیلوتھریں  5. 2 ای سی بحساب 250 ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

(Army Worm) لشکری سنڈی

لشکری سنڈی (Army Worm)

سنڈی ابتدا میں سفید اور بعد ازاں سیاہی مائل سبنر ہو جاتی ہے۔ جسم کے دونوں جانب لمبائی کے رخ نمایاں دھاریاں ہوتی ہیں ۔ جسم کے ہر حصہ پر لائن کے اوپر کالے رنگ کے دھبے ہوتے ہیں۔ اس کی مادہ ڈھیریوں کی شکل میں پتوں کے نیچے اور بعض اوقات پتوں کے اوپر انڈے دیتی ہے۔

نقصان

اس کی سنڈی انڈوں سے نکل کر گروہ کی شکل میں پتوں کو نچلی سطح پر کھانا شروع کر دیتی ہے اور نہ صرف پتوں میں سوراخ کرتی ہے بلکہ پتے کی بار یک چھلی باقی رہ جاتی ہے۔ شدید حملے کی صورت میں پورے پتے بھی کھا جاتی ہے اور فصل ٹُنڈ مُنڈ رہ جاتی ہے ۔ شروع میں اس سنڈی کا حملہ ٹکڑیوں کی صورت میں ہوتا ہے۔ بڑی سنڈی بھٹوں سے نکلنے والے سلک اور چھلی سے نکلنے والے نرم دانوں کو بھی کھا جاتی ہے جس سے دانے بننے کاعمل رک جا تا ہے ۔

طریقہ انسداد

حملہ کی صورت میں زرعی ماہرین کی سفارش کر دہ کوئی زہر مثلاً

کلورینٹرا نیلی پرول 20 ایس سی بحساب 50 ملی لٹر فی ایکڑ یا انڈوکسا کارب 150 ایس سی بحساب 175 ملی لٹر فی ایکڑ یا

فلو بینڈا مائیڈ 480 ایس سی بحساب 50 ملی لٹر فی ایکڑ یا

ایما میکٹن+لیوفینوران بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ

میتھا کسی فینا زائیڈ 120 ای سی بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

(Mite) جوں یا مائیٹ

جوں یا مائیٹ (Mite)

بالغ مائیٹ ہلکی سبنری مائل سرخ ہوتی ہے ۔اسکی آٹھ ٹانگیں ہوتی ہیں ۔ مادہ نیم شفاف اور موتیا رنگ کے انڈے پتوں کی نچلی طرف دیتی ہے جو بعد میں پہلے سبز ہو جاتے ہیں ۔ بالغ کے جسم کے اوپر دو کالے دھبے ہوتے ہیں۔ بچوں کی چھ ٹانگیں ہوتی ہیں اور بے رنگ ہوتے ہیں ۔ مگر بعد میں آٹھ ٹانگیں مکمل ہو جاتی ہے ۔

نقصان

انڈوں سے بچے نکل کر پتوں کا رس چوستے ہیں ۔ پھر نمف اور بالغ مائیٹ رس چوس کر نقصان پہنچاتی ہیں ۔سفید کاغذ پر جھاڑ کر اسے دیکھا جا سکتا ہے ۔ یہ انڈوں اور اپنے اوپر باریک دھاگوں کا جال بنا لیتی ہیں ۔ دانے بنتے وقت اس کا حملہ گرم اور خشک موسم میں شدید ہوتا ہے۔ پتے مجلس جاتے ہیں ۔ پتوں کے اوپر نشان اور دھاریاں بن جاتی ہیں ۔ پتوں کا رنگ بھورا پیلا ہو کر پتے خشک ہو جاتے ہیں اور 40 فیصد تک نقصان ہوسکتا ہے ۔

طریقہ انسداد

کھیتوں کو سارا سال جڑی بوٹیوں سے پاک صاف رکھیں ۔ کسی بھی فصل کے مڈھوں کو تلف کریں اور خالی زمین کو روٹا ویٹ کریں ۔

کھالوں اور وٹوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں ۔

کھیتوں Ú©Ùˆ خشک نہ ہونے دیں ØŒ وتر میں رکھیں Û” 

حملہ کی صورت میں زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کر یں ۔

(Fall Army worm) فال آری ورم

 ÙØ§Ù„ آری ورم (Fall Army worm)

فال آرمی ورم لشکری سنڈی Ú©ÛŒ ہی ایک قسم ہے۔اسکا آبائی علاقہ امریکہ اور ارجنٹینا ہے Û” 2016 میں امریکہ Ú©Û’ باہر پہلی دفعہ اسکا حملہ وسطی افریقہ میں دیکھا گیا۔ 2018 میں یہ کیڑا انڈیا اور چین پہنچ گیا اور موجودہ وقت اس کا حملہ پاکستان خصوصا پنجاب میں مکئی Ú©Û’ کاشتہ علاقہ جات پر موجود ہے۔ یہ کیڑا پودوں Ú©ÛŒ تقریبا سو سے زائد انواع Ú©Ùˆ کھانے Ú©ÛŒ صلاحیت رکھتا ہے لیکن مکئی اور جوار Ú©Ùˆ کھانا اس Ú©ÛŒ اولین ترجیح ہے Û” پہلے درجے ( انسٹار ) Ú©ÛŒ سنڈیوں کا رنگ ہلکا سبز ØŒ سر گہرا سیاہی مائل بھورا ہوتا ہے Û” اس حالت میں یہ سنڈیاں اکٹھی رہ کر پتوں سے اپنی خوراک حاصل کرتی ہیں۔ جب یہ سنڈیاں تیسرے درجہ میں پہنچتی ہیں تو ان Ú©Û’ جسم پر ہلکے پہلے رنگ Ú©ÛŒ دھاریاں نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں Û” چوتھے اور پانچویں درجہ میں پہنچ کر فال آرمی ورم اپنی پہچان واضح کر لیتی ہے Û” پہلے درجے سے Ù„Û’ کر پانچویں در جے تک کا سفر 18 سے 30 دن میں مکمل ہوتا ہے۔ اس Ú©ÛŒ سنڈیاں لمبائی میں 1.25 سے 1.5انچ Ú©ÛŒ ہو جاتی ہیں Û” عام لشکری سنڈی سے ذرا مختلف ہوتی ہیں ۔سنڈی Ú©Û’ سر پر ہلکے سفید رنگ کا الٹا انگریزی حرف Y ہوتا ہے اور جسم Ú©Û’ ہر حصے پر 4 نقطے اور آٹھویں حصے Ú©Û’ اوپر 4 نقطے مربع Ø´Ú©Ù„ Ú©Û’ کونے بناتے ہیں Û” جسم Ú©Û’ او پر تین لمبی اور متوازی دھاریاں ہوتی ہیں ۔فال آرمی ورم Ú©Ùˆ یا Ú©ÛŒ حالت میں زمین Ú©Û’ اندر رہتا ہے اگر زمین Ú©ÛŒ سطح موزوں نہ ہو تو یہ پودے Ú©Û’ اوپر ہی کویا Ú©ÛŒ حالت اختیار کر لیتا ہے Û” اس کا پروانہ بھورے رنگ کا ہوتا ہے۔ نر پروانے Ú©Û’ اگلے پروں پر سفید رنگ Ú©ÛŒ تکون واضح دیکھی جاسکتی ہے Û” بالغ Ú©ÛŒ عمر تین سے بیسں دن تک ہوتی ہے Û” مادہ ملاپ Ú©Û’ دو تا تین دن Ú©Û’ بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے۔ پروانے رات Ú©Ùˆ زیادہ فعال ہوتے ہیں اور دن Ú©Û’ وقت پتوں اور کونیل میں Ú†Ú¾Ù¾ جاتے ہیں۔ 

نقصان

یہ انتہائی خطرناک سنڈی ہے اور سنڈی ہی پودوں کا نقصان کرتی ہے۔ یہ پتوں کو کھاتی ہے اور اپنے جسم سے خارج شدہ مواد سے پودوں کو آلودہ کر دیتی ہے ، پتوں پر سفید نشان بناتی ہے اور ان میں بہت زیادہ سوراخ کرتی ہے۔ عام لشکری سنڈی کے برعکس تنے اور چھلی کو بھی کھا کر پیداوار کا شدید نقصان کرتی ہے ۔30 سے 40 دن کی فصل پر اس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے اور مکئی کی فصل کو 30 سے 35 فیصد تک نقصان پہنچاتی ہے ۔

طریقہ انسداد

اس کیڑے کی زندگی میں بڑھوتری کے پانچ مراحل ہوتے ہیں اس لئے ہفتہ وار دو دفعہ پیٹ سکاؤٹنگ کریں اور سنڈی ملنے پر فوری انسداد کریں ۔ اس کا انسداد پہلے دو مراحل تک ممکن ہے ۔ اس لئے ابتدائی مراحل میں جو نہی سنڈی نظر آۓ تو درج ذیل زہروں میں سے کوئی ایک سپرے کریں ۔

سپینورام 120 ایس سی بحساب 80 ملی لٹر فی ایکڑ ØŒ سپائینوسڈ 240 ایسی بحساب 80 ملی لٹر فی ایکڑ یا کلورینٹرانیلی پرول 200 ایس سی بحساب 100 ملی لٹر فی ایکڑ یا ایمامیکٹن بینزوایٹ 1.9 ای سی بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ یا لیوفینوران 5 فیصد ای سی بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ یا فلو بینڈایامائیڈ 480 ایسی بحساب 50 ملی لٹر فی ایکڑ یا میتھو کسی فینوزائیڈ 240 ایس سی بحساب 200 ملی لٹر فی ایکڑ یافیپر پنل +ایمامیکٹن بینزوایٹ 0.36 جی بحساب 8 کلوگرام فی ایکڑ سپرے کریں Û” 

اس کے بہتر انسداد کے لئے زہروں کے درج ذیل آمیزے زیادہ کارگر ہیں ۔

ایمامیکٹن بینرز وائیٹ 1.9 ای سی کے ساتھ لیوفینوران 5 فیصدایی بحساب 200+200 ملی لٹر فی ایکڑ ملاکر سپرے کر میں یا پودوں کی کونپل میں فیپرونل + ایمامیکیٹن بینز وائیٹ 0.35 بی بحساب 8 کلوگرام فی ایکڑ ڈالیں ۔

Crop tolerance / فصل کی برداشت

فصل کی برداشت

جب چھلیوں Ú©Û’ اندرونی پردے خشک ہو جائیں ØŒ دانے Ú†Ù…Ú© دار اور سخت ہو جائیں ØŒ دانوں میں ناخن نہ چبھ سکے اور اگر دانے Ú†Ú¾Ù„ÛŒ سے اکھاڑ کر دیکھے جائیں تو ان Ú©Û’ نوک دار سرے سیاہ یا بھورے رنگ Ú©Û’ ہو Ú†Ú©Û’ ہوں تو سمجھ لیا جاۓ کہ فصل عضویاتی طور پر Ù¾Ú© (Physiologically Mature ) Ú†Ú©ÛŒ ہے اور برداشت Ú©Û’ لیے تیار ہے ۔اس وقت دانوں میں نمی تقریباً 30 سے 35 فیصد تک ہوتی ہے ۔اس مرحلہ پرفصل برداشت کر لینی چاہیے۔ اگر درج بالا علامات ظاہر ہونے سے پہلے مکئی برداشت کر Ù„ÛŒ جاۓ یعنی Ú©Ú†ÛŒ توڑ Ù„ÛŒ جاۓ تو دانوں Ú©ÛŒ مکمل بھرائی (Grain Filling) نہیں ہوتی نتیجتاً پیداوار Ú©Ù… ہو جاتی ہے اس Ú©Û’ علاوہ اگر اسے بطور بیج استعمال کیا جاۓ تو اس کا ا گا ؤ متاثر ہوتا ہے۔اسی طرح اگر فصل Ù¾Ú©Ù†Û’ Ú©Û’ بعد بروقت برداشت نہ Ú©ÛŒ جاۓ تو فصل Ú©Û’ گرنے اور پرندوں Ú©Û’ کھانے Ú©ÛŒ وجہ سے نقصان کا احتمال ہوتا ہے Û” اگر فصل گرنے Ú©Û’ بعد بارش ہو جاۓ تو پھپھوندی Ù„Ú¯Ù†Û’ سے دانے خراب ہو جاتے ہیں Û” 

علٰیحدہ Ú©ÛŒ گئی پھلیوں Ú©Ùˆ پہلے سے بنائے گئے تھڑوں پر پھیلا دیں اور یکساں خشک ہونے تک ہر روز مسلسل پلٹتے رہیں Û” اگر بارش کا امکان ہو تو چھلیوں Ú©Ùˆ ترپال وغیرہ سے ڈھانپ دینا چاہیے اور بارش Ú©Û’ بعد اوپر 

سے تر پال اتار دی جاۓ ۔ جب چھلیاں ایک دوسرے پر مارنے سے دانے چھلیوں سے علٰیحدہ ہوجائیں اور دانہ دانتوں سے توڑنے پر کڑک کی آواز سے ٹوٹے تو سمجھ لیں کہ مکئی اچھی طرح سوکھ گئی ہے ۔ اس وقت دانوں میں نمی تقریباً 15 فیصد ہوتی ہے۔ اس مرحلہ پر شیلر کے ذریعے دانے پھلوں سے علٰیحدہ کر لیں ۔ اگر جنس سٹور کر نادرکار ہوتو اس میں نمی 10 فیصد سے کم ہونی چاہیے۔

Storage of Crop / جنس کو ذخیرہ کرنا

جنس کو ذخیرہ کرنا

جنس ذخیرہ کرنے کے لئے سٹور کواچھی طرح صاف کر کے اس میں سفارش کردہ زہر سپرے کریں اور چار گھنٹوں کے لیے دروازے اور کھڑکیاں بند کر دیں تا کہ سٹور میں موجود کیٹرے ختم ہو جائیں ۔ مکی کو چھلیوں یادانوں کی صورت میں سٹور کیا جا سکتا ہے ۔اگر سٹور میں پہلے سے مکئی کی جنس موجود ہوتو نئی جنس کو اس سے علیحدہ رکھیں ۔ سٹور میں رکھی گئی مکئی کو اس کے استعمال کے لحاظ سے الگ الگ لیبل لگائیں تا کہ کسی قسم کی غلطی کا احتمال نہ ہو جنس کو کیٹروں سے بچانے کے لیے خصوصاً موسم برسات میں ایلومینیم فاسفائیڈ کی 30 تا 35 گولیاں فی ہزار مکعب فٹ حجم استعمال کریں اور سٹور کو کم از کم ایک ہفتہ تک بند رکھیں ۔

Climate change and its effects / موسمیاتی تبدیلیوں کے فصل پر اثرات

موسمیاتی تبدیلیوں کے فصل پر اثرات

وقت کے ساتھ وقوع پذیر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات تمام فصلات پر مرتب ہورہے ہیں لیکن مکئی کی فصل نسبتاً زیادہ متاثر ہوتی ہے مکئی کے عمل زیرگی کے دوران پڑنے والی شدید گرمی فصل پر برے اثرات مرتب کرتی ہے۔اس لئے کاشتکاروں سے گزارش ہے کہ اس ضمن میں درج ذیل باتوں کا خیال رکھیں ۔

فصل کی بوائی سفارش کردہ وقت پر کر یں تاہم جنوبی پنجاب میں موسمی حالات کے مطابق خریف میں مکئی کی کاشت 25 جولائی کے بعد کی جاسکتی ہے۔

زیادہ درجہ حرارت کے خلاف بہتر قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں اور سارے رقبہ پر ایک ہی قسم کی بجائے مختلف اقسام کاشت کریں۔ فصل کے کاشتی امور کے لئے سفارش کردہ پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل کریں اور موسمیاتی تبدیلیوں اور موسمی پیشین گوئی پر خصوصی نظر رکھیں ۔